Thursday, 13 November 2014

Filled Under:

کٹھن ہے راہ گزر تھوڑي دور ساتھ چلو


غزل

کٹھن ہے راہ گزر تھوڑي دور ساتھ چلو

بہت کڑا ہے سفر تھوڑي دور ساتھ چلو
~~~


تمام عمر کہاں کوئي ساتھ ديتا ہے


يہ جانتا ہوں مگر تھوڑي دور ساتھ چلو
~~~


نشے ميں چور ہوں ميں بھي تمہيں ہوش نہيں


بڑا مزہ ہو اگر تھوڑي دور ساتھ چلو
~~~


يہ ايک شب کي ملاقات بھي غنيمت ہے


کسے ہےکل کي خبر تھوڑي دور ساتھ چلو
~~~


ابھي تو جاگ رہے ہيں چراغ راہوں کے


ابھي ہے دور سحر تھوڑي دور ساتھ چلو
~~~


طواف منزل جاناں ہميں بھي کرنا ہے



فرازؔ تم بھي اگر تھوڑي دور ساتھ چلو

0 comments:

Post a Comment