Tuesday, 18 November 2014

Filled Under:

درد کی ماری ہوئی دنیا میں کم جانتے ہیں


غزل

درد کی ماری ہوئی دنیا میں کم جانتے ہیں


جتنا نزدیک سے ہم رنج و الم جانتے ہیں


اُس نے پوچھا کہ کسے علم ہے تیرے دل کا


ہم نے آہستہ سے بتلایا۔۔کہ غم جانتے ہیں


آگ میں جُھلسا ہُوا د شت لگے سینہ ہمیں


بھری برسات کو بس دیدہِ نم جانتے ہیں


میرے بارے میں بہت پوچھتے ہو تم لوگو


میرے بارے میں تو کعبے کے صنم جانتے ہیں 


یا خدا میں تِری اس دنیا کے صدقے جاؤں

تیری دُنیا کے سبھی لوگ ستم جانتے ہیں


کتنا مشکل ہے یہاں عِز و شرف سے جینا

 
کوئی کچھ جانے نہ جانے مگر ھم جانتے ھیں




 (فرحت شاہ)

0 comments:

Post a Comment