غزل
گفتگو
اچھی لگی ' ........... ذوق نظر اچھا لگا
مدتوں
کے بعد کوئی ' ........ ہمسفر اچھا لگا
زندگی
کی ' بے سرو سامانیوں .... کے باوجود
آج وه
آیا تو مجھ کو ' ............. اپنا گھر اچھا لگا
منزلوں
کی بات چھوڑو ' کس نے پائیں منزلیں
اک
سفر اچھا لگا ' ......... اک ہمسفر اچھا لگا
کیا
برا تھا گر پڑا رہتا ' ............. تیری دہلیز پر
تو ہی
بتلا کیا تجھے ' ....... وه در بدر اچھا لگا
کون
مقتل میں نہ پہنچا ' کون ظالم تھا جسے
تیرے
قاتل سے زیاده ' ......... اپنا سر اچھا لگا
0 comments:
Post a Comment