Thursday, 13 November 2014

Filled Under:

تم کو چاہا تو خطا کیا ہے بتا دو مجھ کو

غزل

تم کو چاہا تو خطا کیا ہے بتا دو مجھ کو


دوسرا کوئی تو اپنا سا دکھا دو مجھ کو

دل میں سو شکوہء غم پوچھنے والا ایسا 


کیا کہوں حشر کے دن یہ تو بتا دو مجھ کو

مجھ کو ملتا ہی نہیں‌ مہر و محبت کا نشان


تم نے دیکھا ہو کسی میں تو بتا دو مجھ کو

تم بھی راضی ہو تمہاری بھی خوشی ہے کہ نہیں


جیتے جی داغ یہ کہتا ہے مِٹا دو مجھ کو

(داغؔ دہلوی)

0 comments:

Post a Comment