Wednesday, 12 November 2014

Filled Under:

کسی کا کیا جو قدموں پہ جبینِ بندگی رکھ دی

قطعہ

کسی کا کیا جو قدموں پہ جبینِ بندگی رکھ دی

ہماری چیز تھی، ہم نے جہاں چاہی، وہاں رکھ دی

جو دل مانگا تو وہ بولے کہ ٹھہرو   یاد کرنے دو

ذرا سی چیز تھی، ہم نے خدا جانے کہاں رکھ دی

0 comments:

Post a Comment