سامنے سب کے نہ بولیں گے ہمارا کیا ہے
چُھپ کے تنہائی میں رو لیں گے ہمارا کیا ہے
گُلشنِ عشق کا ہر پھول تمہارا ہی سہی
ہم کوئی خار چبھو لیں گے ہمارا کیا ہے
فضل اسلام فضلؔ اورکزئی
Thursday, 30 October 2014
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment